Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باد مخالف پوچھ رہی ہے وقت کے کھیون ہاروں سے

مجیب شہزر

باد مخالف پوچھ رہی ہے وقت کے کھیون ہاروں سے

مجیب شہزر

MORE BYمجیب شہزر

    باد مخالف پوچھ رہی ہے وقت کے کھیون ہاروں سے

    کیسے نیا پار لگے گی گھن کھائی پتواروں سے

    بٹوارے کی دیمک آخر ان کو چاٹ گئی ہوگی

    بوسیدہ کمرے کا بھرم تھا قائم جن دیواروں سے

    جانے تمہاری فہم و فراست کن قبروں میں دفن ہوئی

    کاغذ کی پوشاک بدن پر یارانے انگاروں سے

    مانگے کے پر کب چھن جائیں اڑتے ہوئے کب گر جاؤ

    ہم جیسے بے پر اچھے ہیں تم جیسے پر داروں سے

    کل تک جن کو ناز تھا یارو اپنی چارہ سازی پر

    درد کا درماں پوچھ رہے ہیں آج وہی بیماروں سے

    لفظ مجاہد لکھ تو لیا ہے اپنے اپنے سینوں پر

    معرکہ کیسے سر کر لو گے زنگ لگے ہتھیاروں سے

    شہزرؔ اس سے جا کر کہہ دو وقت ترا پابند نہیں

    آج کی خبریں مانگ رہا ہے جو کل کے اخباروں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے