باد صبا ہے رقص میں خود لالہ زار ہے
باد صبا ہے رقص میں خود لالہ زار ہے
ایسے میں آپ آئیں تو لطف بہار ہے
مژگان تر کی اوٹ میں آنسو کی دھار ہے
اے چشم شوق کس کا تجھے انتظار ہے
موت و حیات تیرے اشاروں کے نام ہیں
کوئی ادا خزاں ہے تو کوئی بہار ہے
مغرور کیوں ہیں پھول چمن کے بہار پر
دو چار دن کے واسطے فصل بہار ہے
شاہدؔ کے سامنے ہیں مناظر حسیں مگر
دل ہے کہ آپ ہی کے لئے بیقرار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.