باد صحرا کو رہ شہر پہ ڈالا کس نے
باد صحرا کو رہ شہر پہ ڈالا کس نے
تار وحشت کو گریباں سے نکالا کس نے
مختصر بات تھی، پھیلی کیوں صبا کی مانند
درد مندوں کا فسانہ تھا، اچھالا کس نے
بستیوں والے تو خود اوڑھ کے پتے، سوئے
دل آوارہ تجھے رات سنبھالا کس نے
آگ پھولوں کی طلب میں تھی، ہواؤں پہ رکی
نذر جاں کس کی ہوئی، راہ سے ٹالا کس نے
کانچ کی راہ پہ اک رسم سفر تھی مجھ سے
بعد میرے بنا ہر گام پہ جالا کس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.