بعد مدت کے کبھی مجھ سے ملی کہنے لگی
بعد مدت کے کبھی مجھ سے ملی کہنے لگی
میری پرچھائی بھی مجھ کو اجنبی کہنے لگی
وہ کہا میں نے زباں سے جو مرے دل میں نہ تھا
میرے دل کی بات میری خامشی کہنے لگی
ذرہ ذرہ ہے یہاں روشن اسی کے نور سے
میں اسی کی اک شعاع ہوں روشنی کہنے لگی
دیکھ کر اونچائی میرے خواب کی پرواز کی
میں ہوں بے بس تیرے آگے بے بسی کہنے لگی
تو کہاں رہتی ہے پوچھا تھا کسی نے ایک دن
میں غموں کے ساتھ رہتی ہوں خوشی کہنے لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.