بعد مدت کے مرے آنکھ سے آنسو نکلے
بعد مدت کے مرے آنکھ سے آنسو نکلے
خشک صحرا میں جو پانی گرے خوشبو نکلے
اشک سوکھے ہوئے گالوں پہ کجی سے نکلے
رقص کرتے ہوئے صحراؤں میں آہو نکلے
تیرے دیوانے کے دیوانوں کے دیوانے ہیں
تیری کیا بات کریں باتوں سے خوشبو نکلے
تیرے میخانے میں جو آج اچھالا ساغر
ایک قطرے کے مرے سیکڑوں پہلو نکلے
ساقیا تو نے جو کل دی تھی مجھے کم دی تھی
آج نکلے تو فقط لے کے ترازو نکلے
نیند سے چور زمانے کی درخشاں ہو حیات
گھر سے انگڑائیاں لیتا ہوا گر تو نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.