Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں

عتیق انظر

بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں

عتیق انظر

MORE BYعتیق انظر

    بعد مدت ملے کچھ کہا نہ سنا بھر گئے زخم پروائیاں سو گئیں

    کنگھی کرتی ہوئی ریشمی زلف میں میری بیتاب سی انگلیاں سو گئیں

    آج الھڑ پجارن وہ آئی نہیں دل کے مندر میں گھنٹی بجائی نہیں

    آس کے سب دیے ٹمٹمانے لگے میرے جذبات کی گھنٹیاں سو گئیں

    اب فضاؤں میں خوشبو مہکتی نہیں اب وہ پاگل ہوائیں تھرکتی نہیں

    ایک تو کر گئی کیا اکیلا مجھے لہلہاتی ہوئی وادیاں سو گئیں

    اس کے ہاتھوں میں چوڑی کھنکتی نہیں اس کے پیروں میں پائل جھنکتی نہیں

    چھوڑ دی میں نے جب سے گلی پیار کی اس کے کانوں کی بھی بالیاں سو گئیں

    اک ندی کے کنارے بسے گاؤں میں گزرا بچپن مرا چاند کی چھاؤں میں

    ہم بڑے جب ہوئے اجنبی ہو گئے دل کے مندر کی سب دیویاں سو گئیں

    گھاٹ دل کا مرے آج سنسان ہے کوئی گوپی نہانے اب آتی نہیں

    میری مرلی کی دھن اب لرزنے لگی میرے مدھوبن کی سب گوپیاں سو گئیں

    آم کے پیڑ شاداب ہیں آج بھی بورتے اور پھلتے بھی ہیں وہ مگر

    اب وہ جھولے کہاں اب وہ کجری کہاں وہ لچکتی ہوئی ڈالیاں سو گئیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pehchan (Pg. 22)
    • Author : Ateeq Anzar
    • مطبع : Nai Awaz Jamia Nagar New Delhi (1994)
    • اشاعت : 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے