Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بادہ خانے کی روایت کو نبھانا چاہئے

علیم عثمانی

بادہ خانے کی روایت کو نبھانا چاہئے

علیم عثمانی

MORE BYعلیم عثمانی

    بادہ خانے کی روایت کو نبھانا چاہئے

    جام اگر خالی بھی ہو گردش میں آنا چاہئے

    آج آنا ہے انہیں لیکن نہ آنا چاہئے

    وعدۂ فردا اصولاً بھول جانا چاہئے

    ترک کرنا چاہئے ہرگز نہ رسم انتظار

    منتظر کو عمر بھر شمعیں جلانا چاہئے

    جذب کر لیتے ہیں اچھی صورتوں کو آئنہ

    آئنوں سے کیا تمہیں آنکھیں ملانا چاہئے

    میرے اس کے بیچ جو حالات کی دیوار ہے

    مجھ کو اس دیوار میں اک در بنانا چاہئے

    پھر کرم آگیں تبسم میں ہے پوشیدہ ستم

    ہوش مندوں کو پہیلی بوجھ جانا چاہئے

    گردش حالات سے مایوس ہونا کفر ہے

    عمر بھر انساں کو قسمت آزمانا چاہئے

    میری غزلیں ہوں گی کل نا محرموں کے درمیاں

    اس کی خوشبو میری غزلوں میں نہ آنا چاہئے

    ہم تو قائل ہی نہیں محدود الفت کے علیمؔ

    ہم کو الفت کے لئے سارا زمانہ چاہئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے