Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بادل جب اونچے پربت پر دھند کی چادر تان گئے

نصیر پرواز

بادل جب اونچے پربت پر دھند کی چادر تان گئے

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    بادل جب اونچے پربت پر دھند کی چادر تان گئے

    کیا کیا برسے گا مٹی پر سارے سائے جان گئے

    پھر دلی کے تخت پہ آ بیٹھا ہے کوئی نادر شاہ

    رنگت خوشبو تک آئے گی اس کے بھی امکان گئے

    چند کتابیں کیا پڑھ لی ہیں میرے عہد کے بچوں نے

    خود کو تو پہچان نہ پائے دنیا کو پہچان گئے

    پتا نہیں کیا ان کو میری چادر کتنی چھوٹی ہے

    کیسی کیسی تہمت رکھ کر مجھ پر سب مہمان گئے

    کھود کے دیکھو ان کی قبریں ممکن ہے کچھ پتا چلے

    کہاں چھپا کر ساری دولت بستی کے دھنوان گئے

    آنے والی نسلیں اپنے خواب کہاں مہکائیں گی

    اگ آئیں گلیاں ہی گلیاں کھلے کھلے میدان گئے

    جن کے چہرے دیکھ کے دل میں خوشبو سی گھل جاتی تھی

    دھیرے دھیرے اس بستی سے وہ سارے انسان گئے

    من کتنا گہرا ساگر ہے تن کتنا اونچا پربت

    سادھو جب سے گنتی بھولے سانسوں کے انومان گئے

    جس دن سے پروازؔ زمیں پر سناٹوں کے پہرے ہیں

    راج محل سب کھلے پڑے ہیں چھٹی پر دربان گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے