بادل جو ایک یاد کا چھایا خوشی ہوئی
بادل جو ایک یاد کا چھایا خوشی ہوئی
بارش میں اس کی خوب نہایا خوشی ہوئی
ہنسنا پڑا وہاں بھی ہے اس بات کا ملال
مدت کے بعد دل جو بھر آیا خوشی ہوئی
درپیش معرکہ تھا خموشی کی فوج سے
آنکھوں نے جم کے شور مچایا خوشی ہوئی
اک اور کتاب ختم کی پھر اس کو پھاڑ کر
کاغذ کا اک جہاز بنایا خوشی ہوئی
تم سا اک اور شخص بچھڑنے کے بعد پھر
تم سا اک اور شخص جو پایا خوشی ہوئی
اپنا یہ شعر بھول چکا تھا کبھی کا میں
تم نے جو آج یاد دلایا خوشی ہوئی
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 87)
- Author : امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.