Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بادباں کہہ رہے تھے ناؤ سے

نازیہ غوث

بادباں کہہ رہے تھے ناؤ سے

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    بادباں کہہ رہے تھے ناؤ سے

    کوئی بچتا نہیں بہاؤ سے

    آگ ہی آگ ہوں فقط میں بھی

    کیوں رہوں دور اس الاؤ سے

    کس قدر دل نشیں ہے غم تیرا

    روشنی پھوٹتی ہے گھاؤ سے

    لوگ سستا سمجھنے لگتے ہیں

    ملنا پڑتا ہے رکھ رکھاؤ سے

    اشک نعمت ہیں یہ سمجھ آیا

    رات اور دن کے بھید بھاؤ سے

    خوش رہی ہوں تو بچ گئی ورنہ

    کون بچتا ہے دکھ کے داؤ سے

    بولنا سیکھ ہی لیا آخر

    نیلی چڑیا نے اک مکاؤ سے

    شکر صد شکر خوب چمکی ہے

    شاعری درد کے دباؤ سے

    آپ پورا ہی کھو چکے مجھ کو

    کیا ملا باہمی تناؤ سے

    ڈر ہی لگتا ہے احتیاط سے اب

    بچتی پھرتی ہوں بچ بچاؤ سے

    تھک بھی جاؤں تو رک نہیں سکتی

    دو قدم دور ہوں پڑاؤ سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے