باغ عدن کے کھلتے گلابوں کے ساتھ تھا
باغ عدن کے کھلتے گلابوں کے ساتھ تھا
میں اک حسین جسم کے خوابوں کے ساتھ تھا
محرومیوں کا فیض عذابوں کے ساتھ تھا
یہ سلسلہ غموں کی کتابوں کے ساتھ تھا
میں سن رہا تھا اپنی صداؤں کی بازگشت
لیکن دماغ فن کے ربابوں کے ساتھ تھا
ہر بوند گرچہ اپنے لہو کی ہوئی سفید
پانی ذرا سا پھر بھی سرابوں کے ساتھ تھا
تھے حادثوں کے شہر میں سب اس کے معتقد
وہ جو ہمیشہ خانہ خرابوں کے ساتھ تھا
شہرت کا ہر گلاب ہوا غرق آب جب
جامیؔ ترا وجود حبابوں کے ساتھ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.