Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ بہشت زیست بنا کر چلا گیا

ارمان جودھ پوری

باغ بہشت زیست بنا کر چلا گیا

ارمان جودھ پوری

MORE BYارمان جودھ پوری

    باغ بہشت زیست بنا کر چلا گیا

    جو بجھ گئے چراغ جلا کر چلا گیا

    ویسے تو اس کے پاس ذرا بھی سمے نہ تھا

    کچھ وقت پھر بھی ساتھ بتا کر چلا گیا

    اب تک سلگ رہا ہے یہ دل اس کے عشق میں

    وہ تو مزے سے آگ لگا کر چلا گیا

    آیا تھا چار دن کو مری زندگی میں وہ

    اور چار دن کا ساتھ نبھا کر چلا گیا

    عالم تھا غم گساری کا رنج و الم کا پھر

    تجویز غم رہائی سنا کر چلا گیا

    کیوں برقرار ہے مری نظروں کی تشنگی

    جب کے وہ جاں نثار تو آ کر چلا گیا

    یوں جلوہ ہائے حسن مجسم ہوئے عیاں

    اہل خرد کے ہوش اڑا کر چلا گیا

    توبہ رے آشیان تخیل پہ برہمی

    برق تپاں سے اس کو جلا کر چلا گیا

    آیا تھا وہ پلٹ کے ندامت کے واسطے

    دو چار باتیں اور سنا کر چلا گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے