Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغ جہاں کے سادہ جمالوں سے عشق ہے

خورشید الاسلام

باغ جہاں کے سادہ جمالوں سے عشق ہے

خورشید الاسلام

MORE BYخورشید الاسلام

    باغ جہاں کے سادہ جمالوں سے عشق ہے

    سبزے سے گل سے سرو سے لالوں سے عشق ہے

    ہاں خار و خس سے دل کو علاقہ ہے پاس کا

    ہاں اس چمن کے تازہ نہالوں سے عشق ہے

    سادہ سی گفتگو کے خم و پیچ ہیں عزیز

    خاموشیوں کے گرم مقالوں سے عشق ہے

    جو با ہنر ہیں ان کے قدم چومتے ہیں ہم

    جو بے ہنر ہیں ان کے کمالوں سے عشق ہے

    بوڑھوں کے پارہ پارہ عزائم کا ہے ملال

    بچوں کے تازہ تازہ سوالوں سے عشق ہے

    ہر بے نوا فقیر کو دیتے ہیں خون دل

    ہر خوش نوا فقیر کے نالوں سے عشق ہے

    سارے جہاں کے تلخ‌‌ نواؤں سے ہے نیاز

    سارے جہاں کی شیریں مقالوں سے عشق ہے

    یا کفر و دیں کے جاننے والوں سے کیا غرض

    یاں کفر و دیں کے ماننے والوں سے عشق ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے