باغ میں دیکھ رہے ہیں یہ کیسے پیار سے آپ
باغ میں دیکھ رہے ہیں یہ کیسے پیار سے آپ
چھیڑ کرتے ہیں عبث نرگس بیمار سے آپ
آئے بالیں پہ بھی میری تو نظر پھیرے ہوئے
اتنا پرہیز نہ کیجے کسی بیمار سے آپ
چھیڑنا طالع بیدار کا اچھا تو نہیں
خواب میں آ کے جگائیں نہ مجھے پیار سے آپ
شوخیاں بڑھ کے ذرا ان کی حیا سے کہہ دیں
پردہ کیجے نہ کسی طالب دیدار سے آپ
گھر میں کیوں چین سے بیٹھا نہیں جاتا صفدرؔ
مول لے آئے ہیں سودا کوئی بازار سے آپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.