باغ میں پھول کھلے موسم سودا آیا
باغ میں پھول کھلے موسم سودا آیا
گرم بازار ہوا وقت تماشہ آیا
سارباں ناقۂ لیلیٰ کو نہ دوڑا اتنا
پاؤں مجنوں کے تھکے ہاتھ ترے کیا آیا
ایک نالہ نے مرے کام کئے باغ میں وہ
گل کو تپ آئی تو شبنم کو پسینہ آیا
رو کے میں نے جو کہا آپ کی ہے چاہ مجھے
ہنس کے بولے کہ بڑا چاہنے والا آیا
جھاڑ دی گرد جو دامن کی کبھی ہم نے اسیرؔ
ہنس کے فرمایا کہ تم کو بھی سلیقہ آیا
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 71)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.