باغ میں رہ کے بہاروں کو نبھانا ہوگا
باغ میں رہ کے بہاروں کو نبھانا ہوگا
اپنی روٹھی ہوئی خوشیوں کو منانا ہوگا
توڑنا ہوگا چھلکتے ہوئے ساغر کا غرور
بن پئے بزم کو اب رنگ پہ آنا ہوگا
ڈھالنی ہوگی اسی رات کے دامن سے سحر
ٹوٹے تاروں کو ضیا بار بنانا ہوگا
تھامنی ہوں جو تجھے وقت کی نبضیں ہمدم
اڑتے لمحوں پہ کوئی نقش جمانا ہوگا
ان چراغوں میں بھڑک اٹھے ہیں شعلے انجمؔ
اپنی راتوں میں دیا اور جلانا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.