باغ پت جھڑ میں بیاباں بھی ہو جاتا ہے
باغ پت جھڑ میں بیاباں بھی ہو جاتا ہے
دل جو آباد ہے ویران بھی ہو جاتا ہے
رات کیوں خوف کے سائے میں گزاری جائے
وہ جو ہونا ہو کسی آن بھی ہو جاتا ہے
ابن آدم ہے اسے جانچ پرکھ لے پہلے
یہ جو درویش ہے سلطان بھی ہو جاتا ہے
اس قدر رنج مری جان خسارے پہ نہ کر
فائدے میں کبھی نقصان بھی ہو جاتا ہے
دل وہ رستہ ہے جہاں رہتی ہے رونق دن بھر
شام ہوتی ہے تو سنسان بھی ہو جاتا ہے
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 65)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.