باغ سے متصل ہے ایک گلی
باغ سے متصل ہے ایک گلی
جہاں کھلتی ہے میرے دل کی کلی
محبس دل میں تم نہیں آئے
ایک دن تو یہاں ہوا بھی چلی
تیری فرقت کے داغ دل میں رکھے
تیرے کوچے کی خاک منہ پہ ملی
ایک تو ہے کہ ہے نظر آتا
ایک میں ہوں کہ ہوں خفی نہ جلی
زر خیرات پھینک دیتا ہوں
کون چکھے سخاوتوں کی ڈلی
سوکھنے والے پھر ہرے نہ ہوئے
راہ کی گھاس پھر نہ پھولی پھلی
پوچھتے ہو کہ کون ہے اکرامؔ
کبھی دیکھا ہے کیا جدید ولیؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.