باغباں بد گماں نہ ہو جائے
باغباں بد گماں نہ ہو جائے
دشمن آشیاں نہ ہو جائے
گردشیں بڑھ رہی ہیں قسمت سے
یہ زمیں آسماں نہ ہو جائے
مسکرا تو رہے ہیں آپ مگر
نذر آتش جہاں نہ ہو جائے
دیکھ لیں خود وہ تاب نظارہ
شرم جو درمیاں نہ ہو جائے
چٹکیوں سے تری یہ پردۂ دل
جان من دھجیاں نہ ہو جائے
بجلیوں کو ہے ضد کہیں جل کر
خاک یہ آشیاں نہ ہو جائے
تیری روداد عشق بھی پیکاںؔ
قیس کی داستاں نہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.