باغباں جشن بہاراں نہیں ہونے دیتے
باغباں جشن بہاراں نہیں ہونے دیتے
دیپ الفت کے فروزاں نہیں ہونے دیتے
زہر الفت کا پلاتے ہیں بڑے فخر کے ساتھ
آپ انسان کو انساں نہیں ہونے دیتے
خود نمائی میں کچھ اس طرح گرفتار ہیں ہم
اور لوگوں کو نمایاں نہیں ہونے دیتے
عقل کو شوخئ باطل میں پھنسانے والے
قلب کو صاحب ایماں نہیں ہونے دیتے
غم سے نسبت ہے جنہیں ضبط الم کرتے ہیں
اشک کو زینت داماں نہیں ہونے دیتے
روح افکار کو معیار عطا کرتے ہیں
ہم خیالات کو عریاں نہیں ہونے دیتے
چند لمحے وہ مرے سامنے رہ کر ابرارؔ
چشم بیتاب کو حیراں نہیں ہونے دیتے
- کتاب : Roshani Takhayyul ki (Pg. 36)
- Author : Abrar Kiratpuri
- مطبع : Markaz-e-ilm-o-Danish Qudsiya Manzil (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.