باغبانی کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے
باغبانی کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے
رنگ و بو دیکھ کے پھولوں کو نہیں چھوڑا ہے
کم سے کم چھاؤں تو ہوگی ہی درختوں کے تلے
سوچ کر ہم نے ببولوں کو نہیں چھوڑا ہے
آدمی آدمی کو سمجھے یہی کافی ہے
ورنہ انساں نے رسولوں کو نہیں چھوڑا ہے
رابطہ سب سے بنایا ہے ترے کوچہ میں
بے سبب کے بھی فضولوں کو نہیں چھوڑا ہے
ساتھ چلنے کا سبق یاد رکھا ہے ہم نے
راہ بھٹکے ہوئے بھولوں کو نہیں چھوڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.