Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باغبانی کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے

نفیس پرویز

باغبانی کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے

نفیس پرویز

MORE BYنفیس پرویز

    باغبانی کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    رنگ و بو دیکھ کے پھولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    کم سے کم چھاؤں تو ہوگی ہی درختوں کے تلے

    سوچ کر ہم نے ببولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    آدمی آدمی کو سمجھے یہی کافی ہے

    ورنہ انساں نے رسولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    رابطہ سب سے بنایا ہے ترے کوچہ میں

    بے سبب کے بھی فضولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    ساتھ چلنے کا سبق یاد رکھا ہے ہم نے

    راہ بھٹکے ہوئے بھولوں کو نہیں چھوڑا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے