Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہر باہر دیکھ چکا تو اب کچھ اپنے اندر دیکھ

نصر غزالی

باہر باہر دیکھ چکا تو اب کچھ اپنے اندر دیکھ

نصر غزالی

MORE BYنصر غزالی

    باہر باہر دیکھ چکا تو اب کچھ اپنے اندر دیکھ

    نظارے کا لطف یہی ہے الگ الگ ہر منظر دیکھ

    اوپر اوپر بہتا پانی نیچے نیچے آگ دبی

    جلتی بجھتی آگ کے اندر صحرا دیکھ سمندر دیکھ

    آگ پہ چلنا دار پہ چلنا دن کے نگر کا قصہ یہ

    شب کی کہانی یہ کہ بدن پر بے خوابی کی چادر دیکھ

    رستے بستے گھر ہی نہیں آباد ہے سارا شہر مگر

    اک آسیبی سناٹا ہے اندر دیکھ کہ باہر دیکھ

    گھر والے بیزار گھروں سے دلوں سے غائب دل داری

    یہی تماشا اپنے گھر میں یہی تماشا گھر گھر دیکھ

    کچھ کچھ آنکھ میں درد چھپائے کچھ کچھ دل میں ڈرتا سا

    آس کی سوکھی شاخ پہ بیٹھا ایک پرندہ بے پر دیکھ

    اپنا اپنا سر کاندھے پر سر پر اپنا اپنا بوجھ

    دنیا گھر کا بوجھ اٹھائے مجھ کو دیکھ سراسر دیکھ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے