Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے

جون ایلیا

باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    باہر گزار دی کبھی اندر بھی آئیں گے

    ہم سے یہ پوچھنا کبھی ہم گھر بھی آئیں گے

    خود آہنی نہیں ہو تو پوشش ہو آہنی

    یوں شیشہ ہی رہو گے تو پتھر بھی آئیں گے

    یہ دشت بے طرف ہے گمانوں کا موج خیز

    اس میں سراب کیا کہ سمندر بھی آئیں گے

    آشفتگی کی فصل کا آغاز ہے ابھی

    آشفتگاں پلٹ کے ابھی گھر بھی آئیں گے

    دیکھیں تو چل کے یار طلسمات سمت دل

    مرنا بھی پڑ گیا تو چلو مر بھی آئیں گے

    یہ شخص آج کچھ نہیں پر کل یہ دیکھیو

    اس کی طرف قدم ہی نہیں سر بھی آئیں گے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے