باہر حصار غم سے فقط دیکھنے میں تھا
باہر حصار غم سے فقط دیکھنے میں تھا
الجھا ہوا تو وہ بھی کسی مسئلے میں تھا
یوں بھی غلط امید کا الزام آ گیا
حالانکہ ہر سوال مرا ضابطے میں تھا
دنیا کی فکر تجھ کو مجھے تھا ترا خیال
بس اتنا فرق تیرے مرے سوچنے میں تھا
ہر شخص اپنے آپ کو سمجھے ہوئے تھا میر
تقلید کار کوئی کہاں قافلے میں تھا
پتھر وہیں سے آتے تھے مجھ کو نوازنے
شیشے کا اک مکاں جو مرے راستے میں تھا
سلطانؔ حکمراں تھا وہ ہر لمحہ ذہن پر
مشغول رات دن میں جسے بھولنے میں تھا
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 187)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.