Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باہر جو اڑ رہی ہے یہ اندر کی ریت ہے

نازیہ غوث

باہر جو اڑ رہی ہے یہ اندر کی ریت ہے

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    باہر جو اڑ رہی ہے یہ اندر کی ریت ہے

    آنکھوں میں بکھرے خواب کے منظر کی ریت ہے

    میں پیاس کا تقاضا کروں کس زبان سے

    صحرا کے پاس میرے سمندر کی ریت ہے

    آنکھوں میں بیٹھ جائے تو اڑتی نہیں کبھی

    یہ آس کس چٹان کے پتھر کی ریت ہے

    ملبہ نہ بولے کوئی بھی خوابوں کی گرد کو

    یہ دشت بے کراں کے برابر کی ریت ہے

    اڑتی رہے گی چاروں طرف شور کی طرح

    یہ خامشی بھی ایک بونڈر کی ریت ہے

    نفرت کی اینٹ کھوکھلے گارے سے مت بنا

    دیوار جانتی ہے یہ کنکر کی ریت ہے

    جس کو سمیٹنے میں دھنسی جا رہی ہوں میں

    اک ہاتھ سے پھسلتے ہوئے گھر کی ریت ہے

    قربانیوں کے فیض سے خاک شفا بنی

    میدان کربلا میں بہتر کی ریت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے