باہر نہیں تو خود ہی کے اندر تلاش کر
باہر نہیں تو خود ہی کے اندر تلاش کر
صحرا ہے جس جگہ پہ سمندر تلاش کر
ممکن ہے یہ کہ میری رگ جاں کو کاٹ دے
ایثار و عاشقی کا تو خنجر تلاش کر
ہم سچ کہیں گے سچ کے سوا کچھ نہیں میاں
تو اپنے جیسے جھوٹے ستم گر تلاش کر
جو غم کا مسکرا کے اڑائے مذاق وہ
مل جائے گا وہ خود میں قلندر تلاش کر
جب تک ہے جان جان میں مرنے کا ڈر بھی ہے
جو ڈر نکال دے وہ پیمبر تلاش کر
انداز اپنا ہوتا ہے سب کے بیان کا
ارشادؔ جیسا اچھا سخنور تلاش کر
- کتاب : آہٹ دیوان عزیز (Pg. 130)
- Author : ارشاد عزیز
- مطبع : مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی (2022)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.