Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بال و پر رکھتے نہیں عزم سفر رکھتے ہیں

مشتاق انجم

بال و پر رکھتے نہیں عزم سفر رکھتے ہیں

مشتاق انجم

MORE BYمشتاق انجم

    بال و پر رکھتے نہیں عزم سفر رکھتے ہیں

    شوق پرواز بہ انداز دگر رکھتے ہیں

    ہاتھ اٹھانے کی کوئی شرط دعا میں کب ہے

    تیرے عشاق نگاہوں میں اثر رکھتے ہیں

    بالارادہ نہ سہی یوں ہی کبھی آ جاؤ

    پیار کے رستے میں ہم چھوٹا سا گھر رکھتے ہیں

    یہ الگ بات کہ آتے ہیں نظر ذرہ صفت

    ورنہ قدموں میں تو ہم شمس و قمر رکھتے ہیں

    دھوپ ہے ریت ہے اور اپنا سفر ہے جاری

    سایہ رکھتے ہیں نہ ہم لوگ شجر رکھتے ہیں

    اس طرف والے نظر آتے ہیں لرزیدہ مگر

    اس طرف والے کف دست پہ سر رکھتے ہیں

    پر سکوں ہے جو فضا اس پہ نہ جانا انجمؔ

    آشیاں کتنے ابھی برق و شرر رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے