Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بال شیشے میں کہیں بال سے میں ہوتا ہوں

خمار میرزادہ

بال شیشے میں کہیں بال سے میں ہوتا ہوں

خمار میرزادہ

MORE BYخمار میرزادہ

    بال شیشے میں کہیں بال سے میں ہوتا ہوں

    بے یقینی میں پڑے جال سے میں ہوتا ہوں

    ایسا بیمار بناتی ہے تری آنکھ مجھے

    ایسے گلنار ترے گال سے میں ہوتا ہوں

    تجھ پہ وہ عمر گزاری میں کہیں آئے نہ آئے

    شعر کہتے ہوئے جس حال سے میں ہوتا ہوں

    دام و درہم ہنر خواب کے بدلے لاؤ

    ایسے مرعوب کہاں مال سے میں ہوتا ہوں

    دل کی گہرائی تری ذات کی تنہائی مری

    قال سے تو ہوا ہے حال سے میں ہوتا ہوں

    ایک تجریدی نمو حسن نے رکھی ہم میں

    خد سے تو ہوتا ہوا خال سے میں ہوتا ہوں

    اور ذرا تھم کے عدم نامۂ حسرت ہو کر

    اشک بیزار تری ڈھال سے میں ہوتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے