بالوں میں جیسے چپکی ہو چیونگم بری طرح
بالوں میں جیسے چپکی ہو چیونگم بری طرح
آئے کسی کے جھانسے میں ہم بھی اسی طرح
تیری نظر سے دیکھیں تو دنیا حسین ہے
لیکن ہمیں نظر بھی تو آئے تری طرح
کار جہاں ہمی سے رواں ہے کہ ہم میں بھی
تاب نمو ہے پردۂ افلاک کی طرح
قسمیں اٹھا رہے ہیں وہ بھی تیرے نام کی
جو لوگ جانتے نہیں تجھ کو کسی طرح
پامال راستوں سے گریزاں رہے ہیں ہم
کی ہیں پرانی باتیں بھی لیکن نئی طرح
اس نے مجھے گلے سے لگا کر کہا : سنو
مردہ دلوں کو کرتے ہیں زندہ اسی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.