بانہوں کے کسی ہار کی محتاج نہیں ہے
بانہوں کے کسی ہار کی محتاج نہیں ہے
چاہت ہے یہ اقرار کی محتاج نہیں ہے
دیوار اٹھاتے ہوئے یہ سوچ تو لیتے
خوشبو کسی دیوار کی محتاج نہیں ہے
اک روز میں آئی تھی اسی آنکھ کی زد میں
وہ آنکھ جو تلوار کی محتاج نہیں ہے
تم میری محبت کو پڑھو آنکھ میں میری
یہ پیار کے اظہار کی محتاج نہیں ہے
خالص ہو تو ہو جائے کسی سے یہ محبت
اس عہد کے معیار کی محتاج نہیں ہے
محبوب کی صورت کا اگر نقش ہو دل پر
پھر آنکھ تو دیدار کی محتاج نہیں ہے
احسان نہیں چاہیے یہ سن لو رشاؔ بھی
مانگے ہوئے اس پیار کی محتاج نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.