Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باقی ہے ابھی زلف میں خم اور ذرا سا

اقبال اسلم

باقی ہے ابھی زلف میں خم اور ذرا سا

اقبال اسلم

MORE BYاقبال اسلم

    باقی ہے ابھی زلف میں خم اور ذرا سا

    اے حسن کرم اور کرم اور ذرا سا

    خیمے نہ لگاؤ کہ بہت پاس ہے منزل

    بڑھتے رہو دو چار قدم اور ذرا سا

    صحراؤں سے نکلا تھا کبھی چشمۂ زمزم

    آتی ہے صدا آج بھی تھم اور ذرا سا

    اک عمر سرابوں کو سمجھتے رہے دریا

    رہنے دو ہمارا یہ بھرم اور ذرا سا

    پھر چاند نے بادل میں چھپا رکھا ہے چہرہ

    پھر ہجر کا بڑھ جائے نہ غم اور ذرا سا

    جاگا ہے کوئی درد تو ہم جاگ اٹھے ہیں

    کچھ اور ستم اور ستم اور ذرا سا

    آئینۂ دل ٹوٹنے والا ہے سر شام

    کرچوں میں بکھر جائیں گے ہم اور ذرا سا

    اقبالؔ ہیں امڈے ہوئے بادل ابھی دل میں

    اے چشم ذرا اور ہو نم اور ذرا سا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے