Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باقی ہے تاب ضبط نہ طاقت فغاں کی ہے

محمد ولایت اللہ

باقی ہے تاب ضبط نہ طاقت فغاں کی ہے

محمد ولایت اللہ

MORE BYمحمد ولایت اللہ

    دلچسپ معلومات

    اکتوبر 1938

    باقی ہے تاب ضبط نہ طاقت فغاں کی ہے

    حالت بہت سقیم دل ناتواں کی ہے

    آنکھوں میں جوش ہے کبھی طوفان نوح کا

    دل میں مرے تڑپ کبھی برق تپاں کی ہے

    اے آہ نارسا ترے نالے ہیں بے اثر

    بہتر یہی ہے بات رہے جو جہاں کی ہے

    ہوتا ہے جوش گر یہ جو اب بات بات پر

    دل میں مرے یہ چوٹ الٰہی کہاں کی ہے

    اے دل تجھے نتیجۂ الفت ہے خوب یاد

    اور پھر بھی آرزو تجھے کوئے بتاں کی ہے

    جس کو سمجھ رہے ہیں وہ بادل کی اک گرج

    فریاد دردناک کسی خستہ جاں کی ہے

    بلبل ہے خوش کہ باغ میں ہے خاک آشیاں

    یہ کون جانتا ہے کہ مٹی کہاں کی ہے

    سونے دیا نہ شور قیامت نے قبر میں

    سمجھا تھا میں کہ جائے یہ امن و اماں کی ہے

    رنگ شفق سے شام کو ملتا ہے یہ پتا

    اب آسماں پہ گرد مرے کارواں کی ہے

    منصور کی فنا ہے بقائے صدائے حق

    آواز وادیوں میں ابھی تک اذاں کی ہے

    سمجھا رہا ہوں دل کو نہیں پھر بھی اعتماد

    وہ بات کہہ رہا ہوں جو ان کی زباں کی ہے

    ہے دل گداز یوں بھی مری داستان غم

    تاثیر اس پہ کچھ مرے طرز بیاں کی ہے

    حافظؔ یہ کائنات نہ ہو جائے جل کے خاک

    بڑھتی ہوئی تپش مرے سوز نہاں کی ہے

    مأخذ :
    • Soz-o-gudaaz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے