Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باقی نہیں جہان میں جور و جفا کا ذکر

محور سرسوی

باقی نہیں جہان میں جور و جفا کا ذکر

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    باقی نہیں جہان میں جور و جفا کا ذکر

    لب پر ہے ہر بشر کے فقط کربلا کا ذکر

    ہاتھوں میں میرے دیکھ کے تیر و کمان کو

    طائر تمام کرنے لگے بد دعا کا ذکر

    میری حدود فکر سے باہر ہیں شیخ جی

    ہاتھوں میں جام اور لبوں پر خدا کا ذکر

    شہر ادب کے سارے قلمکار تھک گئے

    کامل نہ ہو سکا تری نازک ادا کا ذکر

    سب کچھ جہاں میں چھوڑ دیا خاک ہو گئے

    یہ مختصر ہے اور سناؤں انا کا ذکر

    مفلس مرے دیار کا غیرت سے مر گیا

    ایک روز بھی کیا نہ کسی سے غذا کا ذکر

    بے پردگی پہ ہونے لگی ہے پی ایچ ڈی

    باقی نہیں کتاب حیا میں حیا کا ذکر

    احمق بشر مثال بھی کتے کی لائے گا

    ہوگا جہاں جہاں بھی جہاں میں وفا کا ذکر

    جتنے چراغ تھے سبھی دہشت سے بجھ گئے

    پروانے کر رہے تھے پروں کی ہوا کا ذکر

    محورؔ پلٹ نہ جائے مری کشتیٔ حیات

    اک عرصہ ہو گیا ہے کئے ناخدا کا ذکر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے