Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بار بار جیتے ہیں بار بار مرتے ہیں

ہینسن ریحانی

بار بار جیتے ہیں بار بار مرتے ہیں

ہینسن ریحانی

MORE BYہینسن ریحانی

    بار بار جیتے ہیں بار بار مرتے ہیں

    یوں وفا کی دنیا میں اپنے دن گزرتے ہیں

    آج گیسوئے ہستی عصر نو کے شانے سے

    اتنے ہی الجھتے ہیں جس قدر سنورتے ہیں

    ہر قدم پہ ملتے ہیں تیغ و دار کے سائے

    مژدۂ محبت ہم پھر بھی عام کرتے ہیں

    کس کو ہوش رہتا ہے میکدے میں ہستی کے

    اس دم آنکھ کھلتی ہے جب نشے اترتے ہیں

    کب نظر میں ان کی ہے فرق کافر و دیندار

    جو تری محبت کا دم جہاں میں بھرتے ہیں

    ابر رحمت اٹھتا ہے جھوم جھوم کر پیہم

    جس مقام سے بھی ہم اہل غم گزرتے ہیں

    خانقاہ کے دن بھی ہیں دوچار ظلمت سے

    میکدے میں راتوں کو آفتاب ابھرتے ہیں

    شیخ اور برہمن کے ہتکھنڈے ارے توبہ

    آدمی کو بیگانہ آدمی سے کرتے ہیں

    شکوۂ بہاراں کیوں کر رہے ہو ریحانیؔ

    خون دل کھپانے سے گلستاں نکھرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے