بارہا جذبات کی موجوں میں بہہ جاتے ہیں لوگ
بارہا جذبات کی موجوں میں بہہ جاتے ہیں لوگ
چوٹ کتنی بھی کڑی ہو دل پہ سہہ جاتے ہیں لوگ
منزلوں کا عمر بھر ملتا نہیں ان کو نشاں
کارواں سے اس قدر پیچھے بھی رہ جاتے ہیں لوگ
وقت سے ٹکرا کے زندہ رہ نہیں سکتا کوئی
وقت کی آنکھوں سے آنسو بن کے بہہ جاتے ہیں لوگ
اک معمہ ہی رہا یہ اہل دنیا کے لئے
چھوڑ کر دنیا کو آخر کس جگہ جاتے ہیں لوگ
ہم نہیں کرتے گلہ شکوہ کسی سے اے کنولؔ
گھوم پھر کر بات لیکن دل کی کہہ جاتے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.