Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بارش ہوئی تو شہر کے تالاب بھر گئے

عشرت رومانی

بارش ہوئی تو شہر کے تالاب بھر گئے

عشرت رومانی

MORE BYعشرت رومانی

    بارش ہوئی تو شہر کے تالاب بھر گئے

    کچھ لوگ ڈوبتے ہوئے دھل کر نکھر گئے

    سورج چمک اٹھا تو نگاہیں بھٹک گئیں

    آئی جو صبح نو تو بصارت سے ڈر گئے

    دریا بپھر گئے تو سمندر سے جا ملے

    ڈوبے جو ان کے ساتھ کنارے کدھر گئے

    دلہن کی سرخ مانگ سے افشاں جو گر گئی

    لمحوں کی شوخ جھیل میں تارے بکھر گئے

    پھر دشت انتظار میں کھلنے لگے کنول

    پلکوں سے جھانکتے ہوئے لمحے سنور گئے

    بجھتے ہوئے چراغ ہتھیلی پہ جل گئے

    جھونکے تمہاری یاد کے دل میں اتر گئے

    سوچا تمہیں تو درد کی صدیاں پگھل گئیں

    دیکھا تمہیں تو وقت کے دریا ٹھہر گئے

    تم تو بھری بہار میں کھلتے رہے مگر

    ہم زخم کائنات تھے کانٹوں سے بھر گئے

    عشرتؔ شب نشاط کے جگنو لئے ہوئے

    ہم جشن زر نگاہ میں پریوں کے گھر گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے