Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بارشیں خون کی تیز ہیں تیز ہیں خون کی آندھیاں

منظر شہاب

بارشیں خون کی تیز ہیں تیز ہیں خون کی آندھیاں

منظر شہاب

MORE BYمنظر شہاب

    بارشیں خون کی تیز ہیں تیز ہیں خون کی آندھیاں

    چاک در چاک اڑنے لگیں خون میں زیست کی چھتریاں

    رات پٹرول کی آگ سے شہر میں یوں چراغاں ہوا

    کانپ کر بجھ گئیں دل کے روشن جھروکوں کی سب بتیاں

    بے اماں خلق کرفیو زدہ روز و شب کے اندھیرے میں گم

    اپنی گردن میں ڈالے ہوئے اپنے کتبات کی تختیاں

    دونوں ہی لکھ رہی تھیں لہو سے مرے سانحہ قتل کا

    اک طرف حملہ ور آستیں اک طرف پاسباں وردیاں

    گر یوں ہی آگ دامن سے اٹھتی رہی تو جلا ڈالے گی

    حسن گل رنگ کا پیرہن عشق گلنار کی دھجیاں

    جلتی آنکھوں کے موتی پگھلتے رہے اور احساس کے

    ریگ زاروں میں تپتی رہیں میرے خوابوں کی پرچھائیاں

    مرگ انبوہ کا جشن ماتم ہے روشن کریں ہم شہابؔ

    پھلجھڑی اشک خوش رنگ کی تازہ زخموں کی مہتابیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے