بارود کے ذرے جو فضاؤں میں رہیں گے
بارود کے ذرے جو فضاؤں میں رہیں گے
پھر کیسے پرندے یہ ہواؤں میں رہیں گے
وحشت زدہ ماحول ہمیں کھانے لگا ہے
اب سوچ لیا ہے کسی گاؤں میں رہیں گے
اب گاڑ دئے ہیں یہاں خیمے تو کریں کیا
ہم خوش ہیں کہ ہجرت کی بلاؤں میں رہیں گے
جب دل میں چھپے پیار نے دم توڑ دیا تو
پھر سارے ہی جذبے یہ خلاؤں میں رہیں گے
تربت کوئی کیسے انہیں آغوش میں لے گی
مسلے ہوئے یہ پھول جو پاؤں میں رہیں گے
بدلے ہوئے ماحول پہ میں سوچ رہا ہوں
کیا پیار کے جذبے کبھی ماؤں میں رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.