Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

باشندے حقیقت میں ہیں ہم ملک بقا کے

مردان علی خاں رانا

باشندے حقیقت میں ہیں ہم ملک بقا کے

مردان علی خاں رانا

MORE BYمردان علی خاں رانا

    باشندے حقیقت میں ہیں ہم ملک بقا کے

    کچھ روز سے میہمان ہیں اس دار فنا کے

    دل خوں ہو شب وصل بھی حسرت میں نہ کیوں کر

    دیکھیں نہ وہ خلوت میں بھی جب آنکھ اٹھا کے

    فرمائیے ہم سے تھی یہی شرط محبت

    خوب آپ نے رسوا کیا غیروں میں بلا کے

    کوچے میں نہ آئے کوئی میں جان گیا ہوں

    فرماتے ہو مجھ سے یہ رقیبوں کو سنا کے

    دل ہاتھ سے کھو جاتا ہے کس طور سے زاہد

    تو آپ ذرا دیکھ لے اس کوچے میں جا کے

    خاک در جاناں ہے لباس تن عریاں

    عاشق ترے محتاج نہیں اور قبا کے

    ہم سر کے بل آئیں گے جو بلواؤ گے صاحب

    گر ہو نہ یقیں دیکھ لو تم چاہو بلا کے

    ہو سایۂ دیوار تمہارا جو میسر

    پھر کیا کریں فرمائیے سائے کو ہما کے

    دل کھول کے کر لیجئے اے حضرت دل سیر

    ہم پھر کے نہ پھر آئیں گے اس بزم سے جا کے

    تن خاک میں مل جائے گا اک روز ہمارا

    جی تن سے نکل جائے گا مانند ہوا کے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے