Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات بڑھ جانے کے آثار سے ڈر لگتا ہے

پرمود لعل یکتاٍ

بات بڑھ جانے کے آثار سے ڈر لگتا ہے

پرمود لعل یکتاٍ

MORE BYپرمود لعل یکتاٍ

    بات بڑھ جانے کے آثار سے ڈر لگتا ہے

    آج کل گرمئ گفتار سے ڈر لگتا ہے

    ہم نے مانگی تھیں دعائیں کہ زمانہ بدلے

    اب ہمیں وقت کی رفتار سے ڈر لگتا ہے

    جن میں شامل نہ ہو محبوب کا منشائے نظر

    ایسے جذبات کے اظہار سے ڈر لگتا ہے

    جس کو دعویٰ ہو بہت اپنی خرد مندی کا

    اس کے الجھے ہوئے افکار سے ڈر لگتا ہے

    ایسا کچھ ہو گیا دنیائے ادب کا ماحول

    ایک فن کار کو فن کار سے ڈر لگتا ہے

    اگلے وقتوں کے ہیں یہ لوگ انہیں کچھ نہ کہو

    زندگی چاہتے ہیں پیار سے ڈر لگتا ہے

    بندگی سے وہ بہت دور نہیں ہیں یکتاؔ

    ایسے منکر جنہیں انکار سے ڈر لگتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے