بات بنتی نہیں بنانے سے
بات بنتی نہیں بنانے سے
وہ نہیں مانتے منانے سے
فائدہ بجلیاں گرانے سے
باز آ جاؤ مسکرانے سے
اپنا ہمدم ہی جب نہیں اپنا
کیا ہو امید پھر زمانے سے
جرم الفت بھی کیا بری شے ہے
ہم الگ ہو گئے زمانے سے
دل کی قیمت نظر میں کچھ بھی نہیں
کھل گیا راز دل لگانے سے
ان کے کام آ گیا دل خود کام
میری محنت لگی ٹھکانے سے
اپنا غم اپنی حسرتیں اے دوست
بھولتا کون ہے بھلانے سے
مل گیا مجھ کو زندگی کا سراغ
جب اٹھا ان کے آستانے سے
حسرتؔ دید رہ گئی دل میں
موت جب آ گئی بہانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.