بات بے بات پہ سب شور مچانے لگے ہیں
بات بے بات پہ سب شور مچانے لگے ہیں
سر پہ سورج ہے مگر دیپ جلانے لگے ہیں
ہم نے پلکوں پہ سجا رکھا تھا جن خوابوں کو
ایک اک کر کے سبھی خواب ٹھکانے لگے ہیں
جن کی شدت سے ضرورت تھی زمیں کو وہ لوگ
آسمانوں پہ زمیں چھوڑ کے جانے لگے ہیں
طنز سے ان کی طرف دیکھتی رہتی ہے یہ خلق
عشق میں سارا اثاثہ جو لٹانے لگے ہیں
دیکھتے دیکھتے کیا ہو گئی اپنی دنیا
جو ہنساتے تھے وہی لوگ رلانے لگے ہیں
ہم سے خوش دنیا ہے گھر والے بھی خوش ہیں ہم سے
شعر بھی کہتے ہیں پیسے بھی کمانے لگے ہیں
ہم سے کترا کے گزر جاتے تھے سب اہل نظر
اب جدھر جاتے ہیں وہ بھی ادھر آنے لگے ہیں
بادشاہی کا ہے ہم میں نہ فقیری کا ہنر
پھر بھی کیوں لوگ ہمیں ملنے کو آنے لگے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.