بات بگڑی ہوئی بنی ہے ابھی
بات بگڑی ہوئی بنی ہے ابھی
اک نیا ربط باہمی ہے ابھی
مجھ کو ایسا گمان ہوتا ہے
نا مکمل سی زندگی ہے ابھی
باوجودے ہزار ناکامی
زندگی میں ہماہمی ہے ابھی
ایک بجلی سی ہے جو رہ رہ کر
گوشۂ دل میں کوندتی ہے ابھی
شوق سے آؤ قافلے والو
راہ منزل بلا رہی ہے ابھی
یوں تو تم بھی اداس اداس سے ہو
آنکھ میری بھی شبنمی ہے ابھی
زندگی کی تلاش میں ہوں میں
زندگی مجھ کو ڈھونڈھتی ہے ابھی
نظریہ ایک سا نہیں رہتا
عقل اور دل میں دشمنی ہے ابھی
خاک ڈالا کیے عدو ہر دم
پھر بھی اردو میں شستگی ہے ابھی
تم غزل کو نکھار لو گوہرؔ
چاند تاروں میں روشنی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.