بات چھیڑو نہ کوئی اس کے فسانے والی
بات چھیڑو نہ کوئی اس کے فسانے والی
ورنہ دل کو نہیں تسکین ہے آنے والی
تھک گئی آج چلائے نہیں تم نے پتھر
مجھ کو عادت ہے سدا خوں میں نہانے والی
پھر اٹھے آج قدم جانب مقتل میرے
یہ کشش جان سے پہلے نہیں جانے والی
اشک ایسے نہ بہاؤ مرا دل جلنے دو
آگ یہ وہ نہیں پانی سے بجھانے والی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.