بات ایک جیسی ہے ہجو یا قصیدہ لکھ
بات ایک جیسی ہے ہجو یا قصیدہ لکھ
بے نیازیاں اس کی ہو کے آب دیدہ لکھ
جمع کر یہ آوازیں میری خود کلامی کی
اور ان کے املے سے درد کا جریدہ لکھ
ذہن کی ہدایت ہے کاتب زمانہ کو
عقل کی دلیلوں سے آج کا عقیدہ لکھ
رنگ و روشنائی کی حد اوج سے اوپر
ہو سکے تو اندازاً قامت کشیدہ لکھ
دیکھ ان خلاؤں میں نقطہ ہائے نور اس کے
تو بھی ایک خالق ہے شعر چیدہ چیدہ لکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.