بات جو پرانی ہے اس کو بھول جاتے ہیں
بات جو پرانی ہے اس کو بھول جاتے ہیں
زندگی کو اب مل کر زندگی بناتے ہیں
بارشوں کے موسم میں بارشیں نہیں دیکھیں
موم کے بدن والے دھوپ سے نہاتے ہیں
پھول بدلیاں بارش اور چاندنی شبنم
یہ سبھی تڑپتے ہیں سب تمہیں بلاتے ہیں
تم نئے لباسوں میں خوب ہی چمکتے ہو
ہم تو کہکشاں بن کر دل میں جگمگاتے ہیں
اب نہیں کوئی رشتہ آج مدتیں گزریں
نام سے تمہارے پھر لوگ کیوں چڑھاتے ہیں
روح کا یہ میلا پن دور کر لیا ہوتا
آپ گنگا جل سے تو خوب ہی نہاتے ہیں
کھل رہی یہاں بے حد پیار کی کمی ارشدؔ
گاؤں کے وہ چوبارے آج بھی بلاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.