بات کے بیچ بول اٹھتے ہو
بات کے بیچ بول اٹھتے ہو
تم اشارہ نہیں سمجھتے ہو
کہیں دیوار تو نہیں ہوں میں
کیوں مرے ساتھ لگ کے بیٹھتے ہو
چاہتا ہوں مجھے پتہ تو چلے
کچھ تو ہے یار کچھ تو چاہتے ہو
کاش تم ہوتے دل کے ہمسائے
کون ہو اور کہاں پہ رہتے ہو
روز میں آئنہ سے پوچھتا ہوں
دیکھے دیکھے ہوئے سے لگتے ہو
کون سا کونا دوں تمہیں دل کا
بوجھ دل کا کہیں تو پھینکتے ہو
سن کے اچھا لگا مجھے محبوبؔ
میرے بارے میں اتنا سوچتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.