Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی

جون ایلیا

بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    بات کوئی امید کی مجھ سے نہیں کہی گئی

    سو مرے خواب بھی گئے سو میری نیند بھی گئی

    دل کا تھا ایک مدعا جس نے تباہ کر دیا

    دل میں تھی ایک ہی تو بات وہ جو فقط سہی گئی

    جانئے کیا تلاش تھی جونؔ مرے وجود میں

    جس کو میں ڈھونڈھتا گیا جو مجھے ڈھونڈھتی گئی

    ایک خوشی کا حال ہے خوش سخناں کے درمیاں

    عزت شائقین غم تھی جو رہی سہی گئی

    بود و نبود کی تمیز ایک عذاب تھی کہ تھی

    یعنی تمام زندگی دھند میں ڈوبتی گئی

    اس کے جمال کا تھا دن میرا وجود اور پھر

    صبح سے دھوپ بھی گئی رات سے چاندنی گئی

    جب میں تھا شہر ذات کا تھا مرا ہر نفس عذاب

    پھر میں وہاں کا تھا جہاں حالت ذات بھی گئی

    گرد فشاں ہوں دشت میں سینہ زناں ہوں شہر میں

    تھی جو صبائے سمت دل جانے کہاں چلی گئی

    تم نے بہت شراب پی اس کا سبھی کو دکھ ہے جونؔ

    اور جو دکھ ہے وہ یہ ہے تم کو شراب پی گئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے