بات کچھ بھی نہ تھی کیوں خفا ہو گیا
بات کچھ بھی نہ تھی کیوں خفا ہو گیا
جو تھا اپنا مرا غیر سا ہو گیا
دھوپ شدت کی تھی چل پڑا راہ میں
ماں کا آنچل مرا آسرا ہو گیا
مجھ کو موج بلا سے کوئی ڈر نہیں
جب سہارا مرا ناخدا ہو گیا
اب تو آنکھوں سے آنسو بھی بہتے نہیں
ظلم جب ان کا حد سے سوا ہو گیا
دل میں اصغرؔ کے خوشیوں کی برسات تھی
ہنستے ہنستے وہ کیوں غم زدہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.