بات کچھ ہے بیان میں کچھ ہے
بات کچھ ہے بیان میں کچھ ہے
ذہن میں کچھ زبان میں کچھ ہے
دل مچلتا ہے آزمائش کو
شاید اس کی کمان میں کچھ ہے
حسن محبوب کیا بیاں کیجے
آن میں کچھ ہے آن میں کچھ ہے
ہم نے دل تم کو دے دیا جاناں
کیا تمہارے بھی دھیان میں کچھ ہے
کیوں وہ کرنے لگے حیا ہم سے
عمر کی اس اٹھان میں کچھ ہے
آپ بے چین ہیں ہماری طرح
پیار سا درمیان میں کچھ ہے
دھار رکھتا ہے پھر وہ خنجر پر
فتنہ اس کے دھیان میں کچھ ہے
بے وفا پر نہ جان دے ذاکرؔ
جان ہی سے جہان میں کچھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.